انقرہ،4جنوری(آئی این ایس انڈیا)ترکی کے وزیراعظم بن علی یلدرم نے داعش کے خلاف جنگ میں اپنے امریکی اتحادی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ داعش کے خلاف جاری جنگ میں امریکا کو جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے امریکا پر زور دیا کہ وہ شام میں کردوں کے عسکری گروپ پیپلز پروٹیکشن یونٹ (YPG)کی مدد کرنا چھوڑ دے۔ ترک وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں حکمراں جماعت آق کے ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے کہ امریکا, شام میں سرگرم کرد جنگجو گروپ کی اسلحہ فراہمی سمیت دیگر مادی امداد بند کرے گا۔انہوں نے کہا کہ داعش کی سرکوبی کے لیے جاری آپریشن میں امریکا نے کوئی موثر اور عملی کام نہیں کیا۔ داعش کے مقابلے میں ترکی کو تنہا چھوڑ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اٹھتے بیٹھتے داعش کا تذکرہ کرتی ہے مگرخطرے سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات نہیں کیے جاتے۔ ترکی ان سے پوچھتا کہ ہمیں داعش کے مقابلے میں اکیلا کیوں چھوڑا گیا۔
بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ امریکا اور دوسرے اتحادی صرف بیان بازی ہی کرتے رہے ہیں۔ داعش کے خلاف جنگ میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم داعش کے خلاف شام میں جاری آپریشن فرات کی ڈھال کو 133روز گذر گئے ہیں اور ہم نے اس عرصے کے دوران داعش کے 1270دہشت گرد ہلاک کیے ہیں۔